وزیر اعظم اولی کے مجوزہ ہندوستان دورے کے دوران پنچشور معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان

نیپال اردو ٹائمز NEPAL URDU TIMES

وزیر اعظم اولی کے مجوزہ ہندوستان دورے کے دوران پنچشور معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان



نمائندہ نیپال اردوٹائمز:احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈو:توانائی، آبی وسائل اور آبپاشی کے وزیر دیپک کھڑکا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے مجوزہ دورہ ہند کے دوران طویل عرصے سے زیر التواء پنچشور کثیر مقصد کے پروجیکٹ پر دستخط کیے جانے کی امید ہے۔ اسے اس انداز میں آگے بڑھانے کے لیے تیاری کا کام جاری ہے جس سے نیپال اور ہندوستان دونوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔وزیر توانائی کھڑکا نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے 16 ستمبر کو مجوزہ ہندوستان کے دورے کے دوران پروجیکٹ پر ایک اہم معاہدے پر دستخط کے لیے زمینی کام آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیپال میں توانائی کے شعبے میں نمایاں صلاحیت موجود ہے، لیکن مغربی سیٹی جیسے بڑے منصوبے وسائل کی رکاوٹوں، قانونی رکاوٹوں اور مالیاتی چیلنجوں کی وجہ سے برسوں سے رکے ہوئے ہیں۔نیپال اور ہندوستان نے 12 فروری 1996 کو مہاکالی معاہدے پر دستخط کیے، جس میں دریائے مہاکالی پر شاردا تانک پور اور پنچشور پروجیکٹوں کی مشترکہ ترقی شامل تھی۔ بھارت نے 1956 میں میں 1971 پنچشور ڈیم کی جگہ کی نشاندہی کی تھی، ابتدائی مطالعات میں 1,000 میگاواٹ صلاحیت کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ 1991 کے نظر ثانی شدہ ڈیزائن نے اسے 6,480 میگاواٹ تک بڑھا دیا۔ نیپال نے اپنی تفصیلی رپورٹ 1995 میں مکمل کی۔ اس منصوبے کا مقصد پنچشور سے 6,650 میگاواٹ اور روپلی گڑھ سے 1,250 میگاواٹ بجلی پیدا کرنا ہے، جبکہ کنچن پور اور ہندوستان کے کچھ حصوں کے لیے آبپاشی کی راہ بھی ہموار کی جائیگی۔

Comments