نیپال کا جغرافیہ۔
"نیپال" براعظم وسط ایشیا کے جنوب میں دو عظیم
ملکوں ، ہندوستان اور چین کے بیچ کوہ ہمالہ کے دامن میں واقع چاروں طرف سے خشکی سے
گھرا ہوا قدرتی حسن و جمال، دلکش مناظر ، دشت و کہسار اور وادی پر مشتمل ایک چھوٹا
سا ملک ہے جو شمال میں 28.00N (اٹھائیس درجے صفر دقیقہ ) خط عرض (Latitude) اور مشرق میں 84.000 ( چوراسی درجے صفر دقیقہ
) خط طول (Longitude) کے درمیان واقع ہے۔ اس کا رقبہ ایک لاکھ سینتالیس
ہزار ایک سو اکیاسی (147181) مربع کیلو میٹر ہے اور دار الحکومت (راجدھانی)
کاٹھمانڈو ہے۔ شمال کی طرف سے اس کی سرحد تِبت سے ملتی ہے جو چین کے ماتحت ہے اور
جنوب، مشرق و مغرب میں ہندوستان سے ملتی ہے۔ مشرق و مغرب میں اس کا طول 885 کیلو میٹر
اور جنوب و شمال میں اس کا عرض 240 سے 128 کیلومیٹر کے درمیان ہے۔ پوکھرا، براٹ
نگر ، دھران، بھیر ہواں، بٹول، جَنک پور، بِیر گَنج، نیپال گنج لُمبنی، بھگت پور،
پاٹن اور ہٹوڈا اس کے مشہور مقامات ہیں۔
وجہ تسمیہ
اس سلسلے میں تاریخ نویسوں کی آرا
مختلف ہیں۔ کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ یہاں نے (Ne) نام کے ایک مُنی ( سادھو ) آکر آباد ہوئے ،
نے کا معنی عقلمند ہوتا ہے۔ بعد میں اس نے گوپال نسل کے ایک
آدمی ( بھکتا من ) کو یہاں کا راجہ بنایا جو اس وادی کا پہلا راجہ تھا۔ اسی
"نِے" اور گوپال کے "پَال" سے مل کر نیپال بنا۔
بعض
لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ "نے" کا معنی تِبتی زبان میں "گھر"
اور "پال" کا معنی "اُون" ہوتا ہے یعنی اُون کا گھر، چوں کہ یہاں
اُون کی پیداوار زیادہ ہوتی ہے اور باہر ملکوں میں برآمد کیا جاتا ہے اسی وجہ سے
اس کانام نیپال پڑا۔
چنانچہ
نیپال ویکیپیڈیا عربی میں العصور القدیمہ کے تحت اسی طرح لکھا ہے:
"ثم ذكر الأول مرة فى التاريخ فى نص الفيديو باعتبارها منطقة
يتم فيها تصدير البطانيات و تلاه عدد كبير من النصوص القديمة التي تتحدث عن جمال
وقوة النيبال كما تم ذکر النیبال فی بعض النصوص الهند وسية مثل بوجانا رايانا۔
ایک
تیسری رائے یہ ہے کہ نِیواری (Newari) زبان میں جو کا ٹھمنڈو کے باشندوں کی مادری
زبان ہے Ne کا معنی "سینٹر" اور Pal کا معنی "مُلک" ہوتا ہے۔ یعنی Central Country "وسط ملک" ۔ چونکہ نیپال دو عظیم
ملکوں ہندو چین کے بیچ واقع ہے اس وجہ سے اسے نیپال کہا جاتا ہے۔ الغرض مختلف
اَذواق کے اعتبار سے لوگوں نےالگ الگ وجہیں نکالی ہیں۔
اسی
سے قریب راے قدیم مؤرخ ایچ ، ایچ، رِسل (H.H. Risley) نے بھی ظاہر کی ہے وہ اپنی کتاب Notes on Nepal میں لکھتے ہیں :
ascetis, and "pala" cherished and therefore means"cherished by Ne . ترجمہ: نیپال کا لفظ" نے" اور" پالا" سے ماخوذ ہے۔ " نِے" ایک خاص تارک الدنیا ( سادُھو ) کا نام ہے اور"پالا" کا مطلب پالنا، پرورش کرنا۔ اس طرح نیپال کا مطلب ہوا "نِِے" کے ذریعہ پرورش کیا ہوا"۔(نیپال میں اسلام کی تاریخ)
پیش کش:
محمد
حسن سراقہ رضوی بھیرہواں نیپال
Comments
Post a Comment