نیپال میں بے روزگاری کے مسائل اور حکومت کی لا پرواہی: از: محمد حبیب القادری صمدی (برتا،مہوتری، نیپال) نیپال اردو ٹائمز
نیپال میں بے روزگاری کے مسائل اور حکومت کی لا پرواہی
نیپال جنوبی ایشیا میں واقع ایک ایسا ملک ہے جو اپنی
قدرتی خوبصورتی اور دلکش مناظر کی وجہ سے
دنیا بھر میں مشہور ہے۔ نیپال کی سب سے
پرکشش اس کے بلند پہاڑ ہیں، خاص کر دنیا کی بلند ترین چوٹی ‘‘ماؤنٹ ایورسٹ’’
جو کہ سیاحوں اور کوہ پیماؤں کے لیے ہمیشہ
سے ایک چیلنج رہا ہے۔ ان کے بلند پہاڑوں کے درمیان حسین وادیاں، سرسبز
جنگلات اور بہتے ہوئے صاف و شفاف دریا سیاحوں کے دلوں کو موہ لیتے ہیں۔ قدرتی
مناظر کے ساتھ ساتھ نیپال کی خوبصورتی میں وہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی اور تہذیب
و ثقافت بھی ہے جو ہر مسافر کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہے۔ تاہم ، یہ ملک کئی مسائل سے دوچار ہے، جن میں سے ایک‘‘ بے روزگاری’’
ہے جو کہ اہم اور سنگین مسئلہ ہے۔ بے روزگاری کی وجہ سے نیپال کی معیشت پر کافی
گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بہتر روزگار کے لیے بیرون
ملک مثلاً: سعودی، قطر، قویت، دبئی،ملیشیا، عمان، جاپان، کوریا وغیرہ سفر کرنے پر
مجبور ہے۔عالمی وبا کورونا وائرس / لاک ڈاؤن کے بعد سے بے روزگاری کا مسئلہ تو بڑھاہی ہےلیکن حکومت کی لاپرواہی اور مناسب پالیسیوں کے فقدان
کی وجہ سے مزید بڑھ رہا ہے۔
نیپال میں بے روزگاری کی صورت حال:
نیپال میں بے روزگاری کا مسئلہ روز بروز بڑھتا ہی جا رہا ہے، خاص کر ان علاقوں میں جہاں زراعت پر منحصر معیشت کی بنیاد ہے۔ کسانوں اور مزدوروں کو موسمی تبدیلیوں اور مارکیٹوں میں عدم استحکام کی وجہ سے مستقل روزگار حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب، شہری علاقوں میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھی اپنی قابلیت کے مطابق ملازمت کے حصول میں شدید دقتوں کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ اگرچہ تعلیمی ادارے بڑی تعداد میں گریجویٹس پیدا کر رہے ہیں۔ اگر یوں کہا جائے کہ نیپال میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بے روزگار ہے تو بے جا نہ ہوگا۔
حکومت کی لاپرواہی:
نیپالی
حکومت کی پالیسیاں بے روزگاری کے مسئلے کو
حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ تو حکومتی
سطح پر معاشی اور اقتصادی ترقی کے لیے ٹھوس منصوبے اور جامع حکمت عملی کا نہ ہونا
ہے۔ بےروزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے
مؤثر اقدامات کے فقدان کی کئی وجوہات ہیں، ذیل میں چند ذکر کیے جاتے ہیں،
ملاحظہ فرمائیں۔
بلاشبہ روزگار کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہنر کی ترقی
بے حد ضروری ہے۔ مگر افسوس ! حکومت نے اس جانب بھی خاطر خواہ توجہ نہ دی ہے۔ اس کا
اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ فنی تعلیم اور ہنر کی تربیت دینے والے ادارہ ناکافی ہیں ۔ نیز جو ہیں بھی تو ان کا معیار
عالمی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔
(۴) سیاسی
عدم استحکام:
اگر یوں کہا جائے کہ نیپال میں سیاسی
نظام مستقل عدم استحکام کا شکار ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ کیونکہ بار بار حکومتوں کی
تبدیلی اور سیاسی پارٹیوں کے دوران اختلاف نے نہ صرف معاشی اور اقتصادی ترقی کو
متأثر کیا ہے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی خوب خوب متأثر کیا ہے۔
نتیجہ اور حل:
اس
میں کوئی شک نہیں کہ نیپال میں بے روزگاری
کا مسئلہ حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس
مسئلہ کو سنجیدگی سے لے اور اس سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر مؤثر
اقدامات کی جانب توجہ سب سے پہلے تو تعلیمی نظام کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کی حد درجہ کوشش کرے تاکہ طلبا و طالبات عملی ہنر اور تربیت سے مرصع
ہوسکے۔ ساتھ ہی ساتھ نوجوانوں کو خود روزگار یا انٹرپرینیورشپ کی جانب راغب کرنے
کے لیے ہنرکی تربیت کے پروگراموں کو وسعت دینے
کی ضروت ہے۔ مزید برآں، حکومت کو زراعت، سیاحت اور صنعت کے شعبوں میں سرمایہ
کاری
واضح
رہے! اگر حکومت اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے فوری طور پر متحرک نہیں ہوتی ہے تو بے روزگاری کا بحران مزید گہرا ہو سکتا
ہے، جس کے نتائج نہایت ہی منفی ہوگے۔
ذیل
میں چند اہم طریقے تحریر کیے جاتے ہیں جو بے روزگار ی کے مسئلے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں
، بشرطیکہ انہیں جامع اور مستقل طور پر نافذ کیا جائے۔
(۱) تعلیمی نظام کی بہتری۔ (۲)فنی تربیت اور ہنر سازی۔ (۳) کاروباری مواقع میں اضافہ۔ (۴) صنعتی ترقی۔ (۵)زرعی
شعبوں کی ترقی۔ (۶) مخصوص روزگار پروگرامز۔ (۷)معاشی اصلاحات۔ (۸) قانونی
اور ادارہ جاتی اصلاحات۔(۹)سیاحت
کا فروغ۔ (۱۰)ایکسپورٹ میں اضافہ۔(۱۱) چھوٹے
اور درمیانی درجے کے کاروبار کی مدد، وغیرہ ۔
حکومت
نے جو
کی ہے ، ایسی لاپرواہی
کہ
مچ رہی ہے اب، بےروزگاری کی تباہی
ملک
کے باشندے، گر ہو جائیں پریشان
نہ چلی ہے ،
نہ چلے گی ایسی شہنشاہی
بےروزگاری
نے ہے ، ملک کا ایسا حال کردیا
ہر
ایک ڈھونڈتا ہے
اب، خوشحالی کی گواہی
متحد
ہوجائیں ، اٹھائیں ایک ایسا قدم
حکومت،
نہ کرسکے پھر دوبارہ لاپرواہی
ملک
کے حالات سے ہو ہر شخص باخبر
قادری
! بس دیتے رہو تم سب کو آگاہی
اللہ
رب العزت ہم سب کو علم نافع عطا فرمائے، رزق میں کشادگی فرمائے اور ظالم حکمرانوں سے محفوظ فرمائے۔ آمین
یا رب العالمین، بجاہ سید المرسلین ﷺ
Comments
Post a Comment